کوئی ایسا میرا گھر ہو
کوئی ایسا میرا گھر ہو اس جیسا میرا گھر ہو جہاں کچی اینٹ کی خوشبو ہو جو آنگن پھولوں سے مہکتا ہو جہاں لوگ پرانے بستے ہوں جہاں بچے کھل کھل ہنستے ہوں جہاں مٹی کا ایک چولہا ہو جہاں نیم بچوں کا جھولا ہو جہاں گندم چکی میں پستی ہو جہاں محبت ہر دم رستی ہو جہاں ماں کی خوشبو قریب ہو جہاں بچہ نہ کوئی غریب ہو جہاں آپا لڑائی کرتی ہو پر بنا چھوٹو کے مرتی ہو جہاں ابا کی جھڑکیں سنتی ہوں مائی کی باتیں درد چنتی ہوں جہاں گل کی ٹہنی ہلتی ہو کونوں میں محبت پلتی ہو جہاں بڑے بوڑھوں کی کہانیاں ہوں کچھ میری بھی منہ زبانیاں ہوں جہاں پرائے ہمیشہ اپنے ہوں جہاں ٹوٹے کبھی نہ سپنے ہوں جہاں یار پرانے آتے ہوں میرا دکھ سب ساتھ لے جا تے ہوں جہاں پرانا ایک بچھونا ہو بس وہیں پہ میرا سونا ہو جہاں روٹی کے ساتھ پانی ہو بس زندگی کی یہی کہانی ہو