تجھے دیکھا جدھر بھی دیکھا

ہمیں گھر کی تبدیلی جن وجوہات کی بنا پر کرنا پڑی ان کا تذکرہ فضول ہے .البتہ اس (موجود ہ ) گھر کا احوال ضرور جانیے..... سب سے پہلے تو قدم اندر رکھنے پر محسوس ہوا گویا کے تہ خانہ ہے. گیراج میں دائیں جانب drawing room اور بائیں جانب wash room اور bath room کو الگ الگ بنایا گیا تھا .داخل ہوتے ہی احساس ہوا کہ time machine نے ہمیں 1806 میں پہنچا دیا ہے(اگرچہ کہ وہ ابھی تک ایجاد نہیں ہوئی) زمین پر خوب صورت بیل بوٹے مغل دور کی یاد کو تازہ کرنے کا سبب بنے.لا تعداد کمرے ،جہاں تک نظر جائے ... یہ کہنا بجا ہو گا ... جہاں میں جا کے ادھر ادھر دیکھا تجھے دیکھا جدھر بھی دیکھا کیا شہنشاہی ماحول تھا ....ذکرکرنے لگوں تو زبان تھک جائے . کمروں میں موجود دیوار کے ساتھ بنی ساختوں میں یقیناً بادشاہ خود بیٹھتا ہو گا اور دونوں اطراف میں بنی جگہوں میں اس کے چہیتے غلام کھڑ ے ہو کر باد صبا کے جھونکے جھاڑتے ہوں گے.زمین پر موجود خوش قسمت خاک 1806 سے وہیں تھی جس میں پاپا کے دادا کے دور کی choclates اور candies کے wrappers موجود تھے .ہوسکتا ہے بادشاہ فارغ اوقات میں پان کی بجاۓ ایسی چیزوں کا شوقین رہا ہو . پانی کی فراہمی کے لئے بادشاہ سلامت نے اس دور کی مہنگی ترین موٹر نصب کروائی تھی جس کو چلانے پر اہل علاقہ نیند میں گستاخی کی شکایت لے کر قیصری دروازے پر پہنچ گئے . ہواؤں اور تیز آندھیوں نے بھی دربار عالیہ کی خوب دھجیاں اڑائ تھیں .البتہ کونوں کھدروں میں نیا insect zoo تعمیر پا چکا تھا .چھپکلی کے انڈے دیکھ کر بخوبی اندازہ کیا جا سکتا تھا کے اگلے ہفتے تک سبھی کیڑ ے مکوڑوں کو ملک بدر کر دیا جائے گا اور چھپکلی ہی اس insect zoo کی queen ہو گی . بادشاہ جو عطر لگایا کرتا تھا اس کی خوشبو ابھی بھی ہلکا ہلکا سرور دے رہی تھی .محل کی تعمیر کے بعد جو سامان بچا تھا وہ ابھی تک ایک کمرے میں پڑا تھا .ہو سکتا ہے ملکہ عالیہ نے بادشاہ کو منتخب ہونے پر سیمنٹ اور اینٹیں عطا کی ہوں .....تبھی تو وہ ابھی تک سنبھال کر رکھی گئی تھیں .#افسوس! بادشاہ کی کوئی تصویر دیوار کی زینت نہ بن سکی اور محروم دیواریں اپنا paint گرا گرا کر ماتم کرتی ہوئی اداسی کا سا سماء پیش کر رہی تھیں 


June 2016 Thursday 5:36PM

Popular posts from this blog

میرا پہلا افسانہ - خاموشی

For Umair Iftikhar | Word Lingers